تشریح:
رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ہجرت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم آپ کی اجازت سے مدینہ طیبہ ہجرت کرکے آئے کیونکہ آپ کے ہمراہ تو صرف حضرت ابوبکر ؓ اور حضرت عامر بن فہیرہ ؓ تھے۔ ہجرت کرنے والوں سے کچھ ایسے تھے جو دنیا کا مال وسباب ملنے سے پہلے اللہ کوپیارے ہوگئے اور کچھ زندہ رہے۔ ان کا میوہ پھلا پھولا۔ انھوں نے دینی ترقی کے ساتھ ساتھ دنیاوی کشادگی کا دور بھی دیکھا اورآرام وراحت کی زندگی گزاری جیسا کہ قرآن کریم میں ہے کہ ہرتنگی کے بعد آسانی ہوتی ہے۔ (الم نشرح:94:6)