تشریح:
1۔اس حدیث میں حضرت عمر ؓ اور ان کے اہل خانہ کی ہجرت کا بیان ہے۔ حضرت عمر ؓ نے اپنے دورخلافت میں مہاجرین اولین کے وظائف مقررفرمائے کہ بیت المال سے انھیں چارچار ہزار درہم دیا جائے۔ مہاجرین اولین سے مراد وہ حضرات ہیں جنھوں نے دونوں قبلوں، یعنی بیت المقدس اور خانہ کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی تھی، یا وہ لوگ جنھوں نے غزوہ بدر میں شرکت کی تھی۔ 2۔ہجرت کے وقت حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی عمر گیارہ سال تھی۔ (فتح الباري:317/7) 3۔اس سے حضرت عمر ؓ کی انصاف پسندی کا بھی پتہ چلتا ہے کہ اس سلسلے میں اپنے بیٹے کا کوئی لحاظ نہیں رکھا۔ 4۔حضرت عمر ؓ نے حضرت حسن ؓ اور حضرت حسین ؓ کے لیے وہی وظیفہ مقرر کیا جو مہاجرین کے لیے مقرر کیا تھا۔ (عمدة القاري:639/11)