تشریح:
1۔ ایک روایت میں صراحت ہے کہ مذکورہ آیت شہدائے احد کے متعلق نازل ہوئی، چنانچہ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ہمارے خیال کے مطابق یہ آیت ہمارے چچا حضرت انس بن نضر ؓ اور اس طرح دیگر جاں نثاروں کے متعلق نازل ہوئی۔ (صحیح البخاري، الجهاد والسیر، حدیث:2805) بلکہ ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ ہمارے یقین کے مطابق یہ آیت حضرت انس بن نضر ؓ کے متعلق نازل ہوئی۔ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث:4783)
2۔ واضح رہے کہ مذکورہ آیت حضرت زید بن ثابت ؓ کو یاد تو تھی لیکن لکھی ہوئی کسی کے پاس نہ تھی۔ اس سے قرآن مجید کے تواتر میں کوئی خلل نہیں آتا کیونکہ تواتر کے لیے تحریری طور پر پایا جانا ضروری نہیں۔ اس وقت بھی تواتر حفظی موجود تھا البتہ تواتر کتابی نہیں تھا۔ اس کی تفصیل ہم کتاب فضائل القرآن حدیث4988۔ کے تحت بیان کریں گے۔ ان شاءاللہ۔