تشریح:
1۔ بعض روایات میں صراحت ہے کہ گائے کوذبح کیاجا رہا تھا۔ اس اضافے سے خواب کی تعبیر پوری ہوجاتی ہے کیونکہ گائے کا ذبح ہونا میدان اُحد میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کا شہید ہونا تھا، بظاہر احد کا حادثہ بہت حوصلہ شکن تھا مگر اللہ تعالیٰ کے فضل سے مسلمان جلد ہی سنبھل گئے اور اسلامی طاقت دوبارہ مجتمع ہوگئی، گویا احد کا حادثہ مسلمانوں کی آئندہ زندگی کے لیے بہت نفع بخش ثابت ہوا۔ کفار کے سالار، خالد بن ولید ؓ اور ابوسفیان ؓ جیسے بہادر حضرات اسلام میں داخل ہوگئے۔
2۔ حدیث میں "واللہ خیر" کامطلب یہ ہے کہ شہدائے احد کے دنیا میں رہنے کی بجائے آخرت کا ثواب ان کے لیے بہتر تھا۔ واللہ اعلم۔