قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4093 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ مُعْتَمِرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ زَعَمَ أَبُو عُثْمَانَ أَنَّهُ لَمْ يَبْقَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ تِلْكَ الْأَيَّامِ الَّتِي يُقَاتِلُ فِيهِنَّ غَيْرُ طَلْحَةَ وَسَعْدٍ عَنْ حَدِيثِهِمَا

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 )

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4093.   حضرت ابو عثمان سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جن (بعض) ایام میں نبی ﷺ کفار سے لڑائی کر رہے تھے، آپ کے ساتھ حضرت طلحہ اور حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے سوا کوئی باقی نہ رہا۔ ابو عثمان نے یہ بات حضرت سعد اور حضرت طلحہ ؓ سے سن کر بیان کی۔