تشریح:
1۔ غزوہ خندق کے موقع پر مدینے کا موسم انتہائی سرد تھا رسول اللہ ﷺ نے خندق کھودتے وقت انصار اور مہاجرین کی تکلیف کو دیکھا تو ان کی تسلی کے لیے فرمایا: ’’اصل آرام تو آخرت کے دن ملے گا اور دنیا کی تکلیفوں پر صبر کرنا مومن کی شان ہے۔‘‘ رسول اللہﷺ نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو ثواب کی ترغیب دلانے کے لیے خود خندق کھودنے میں حصہ لیا اور آپ کے ساتھ دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے بھی اس کام میں حصہ لیا کیونکہ اس وقت ان کے نوکر اور غلام نہ تھےجو خندق کھودنے کا کام کرتے۔
2۔ واضح رہے کہ مدینے کے گرد خندق کھودنے کی تجویز حضرت سلمان فارسی ؓ کی تھی جسے رسول اللہ ﷺ نے مناسب خیال فرمایا۔ (فتح الباری:7/491)