تشریح:
غزوہ احزاب کے موقع پر مدینہ طیبہ کی قیادت نہایت بیدار مغز اور چوکس تھی وہ حالات کا جائزہ لے کرمناسب اقدام کرتی، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اتحادی فوجوں کی اطلاع پاتے ہی ہائی کمان کی مجلس شوری منعقد کی اور مدینے کا دفاع کرنے کا مشورہ کیا۔ حضرت سلمان فارسی ؓ نے تجویز دی کہ اللہ کے رسول اللہ ﷺ! فارس میں جب ہمارا محاصرہ کیا جاتا تھا تو ہم اپنے گرد خندق کھود لیتے تھے یہ بڑی باحکمت دفاعی تجویز تھی۔ اہل عرب اس سے واقف نہ تھے لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس پر فوراً عمل کرتے ہوئے صحابہ کرام ؓ کو خندق کھودنے کاکام سونپ دیا۔ رسول اللہ ﷺ اس کام کی ترغیب بھی دیتے تھے اور عملی طور پر اس میں حصہ بھی لیتے تھے۔ اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ کی عملی شرکت اور آپ کی ترغیب کا بیان ہے۔