تشریح:
1۔ غزوہ بنو مصطلق میں عورتیں قیدی بن کر مسلمانوں کے ہاتھ لگیں۔ مجاہدین کو بیویوں سے جدا ہوئے عرصہ گزرگیا تھا۔ اس لیے انھیں اپنی لونڈیوں سے جماع کرنے کی خواہش ہوئی لیکن یہ بھی خطرہ تھا کہ اگر انھیں حمل ٹھہر گیا تو امہات اولاد قرارپائیں گی اور انھیں فروخت نہیں کیا جا سکے گا۔ اس لیے انھوں نے عزل کرنا چاہا تو اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا تو آپ نے اسے ممنوع قراردیا۔
2۔ اس حدیث کو خاندانی منصوبہ بندی کے لیے بطور دلیل پیش کیا جا تا ہے۔ حالانکہ رسول اللہ ﷺ نے اسے پسند نہیں فرمایا بلکہ بعض روایات میں عزل کرنے کو خفیہ طور پر زندہ درگورکرنے سے تعبیر فرمایا، نیز یہ ایک بیوی اور خاوند کا پرائیوٹ اور انفرادی معاملہ ہے۔ اس پر قومی تحریک کی بنیاد رکھنا نری حماقت ہے اس کی مزید تفصیل کتاب النکاح میں آئے گی۔