تشریح:
1۔ ایک روایت کے مطابق اس اعرابی نے تین مرتبہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ آپ کو مجھ سے کون بچائے گا؟ رسول اللہ ﷺ نے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ مجھے اللہ تعالیٰ بچائےگا۔ (صحیح البخاري، الجهاد والسیر، حدیث:2910) اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول اللہ ﷺ کی خصوصی حفاظت فرمائی، بصورت دیگراعرابی کو باربار پوچھنے کی کیا ضرورت تھی جبکہ رسول اللہ ﷺ ہتھیار کے بغیر اس کے سامنے بیٹھےہوئے تھے۔ لیکن جب اعرابی کو احساس ہوا کہ انھیں قتل کرنا میرے بس میں نہیں تو خود کو آپ کے حوالے کر دیا۔ (فتح الباري:534/7)
2۔ یہ واقعہ غزوہ بنو مصطلق کے قریب قریب ہوا تھا اس مناسبت سے یہاں بیان کردیا گیا وگرنہ بنیادی طور پر اس کا غزوہ بنو مصطلق سے کوئی تعلق نہیں۔ واللہ اعلم۔