قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4232. قَالَ أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ أَصْوَاتَ رُفْقَةِ الْأَشْعَرِيِّينَ بِالْقُرْآنِ حِينَ يَدْخُلُونَ بِاللَّيْلِ وَأَعْرِفُ مَنَازِلَهُمْ مِنْ أَصْوَاتِهِمْ بِالْقُرْآنِ بِاللَّيْلِ وَإِنْ كُنْتُ لَمْ أَرَ مَنَازِلَهُمْ حِينَ نَزَلُوا بِالنَّهَارِ وَمِنْهُمْ حَكِيمٌ إِذَا لَقِيَ الْخَيْلَ أَوْ قَالَ الْعَدُوَّ قَالَ لَهُمْ إِنَّ أَصْحَابِي يَأْمُرُونَكُمْ أَنْ تَنْظُرُوهُمْ

مترجم:

4232.

حضرت ابوبردہ ؓ نے حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے بیان کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میں اشعری احباب کے قرآن پڑھنے کی آواز پہچان لیتا ہوں جبکہ وہ رات کے وقت آتے ہیں۔ اگرچہ میں نے دن کے وقت ان کی اقامت گاہوں کو نہیں دیکھا، تاہم ان کی آوازوں میں سے ان کی اقامت گاہوں کو پہچان لیتا ہوں۔ ان میں سے ایک حکیم ہیں کہ جب کہیں اس کی دشمنوں سے مڈبھیڑ ہو جاتی ہے تو ان سے کہتا ہے: میرے دوستوں کے کہنے کے مطابق تم تھوڑی دیر کے لیے ان کا انتظار کر لو۔‘‘