قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4237. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، وَسَأَلَهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَنْبَسَةُ بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ، قَالَ لَهُ بَعْضُ بَنِي سَعِيدِ بْنِ العَاصِ لاَ تُعْطِهِ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ فَقَالَ: «وَا عَجَبَاهْ لِوَبْرٍ، تَدَلَّى مِنْ قَدُومِ الضَّأْنِ»

مترجم:

4237.

حضرت عنبسہ بن سعید سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ ؓ، نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے (اموال خیبر میں سے) کچھ طلب کیا۔ سعید بن عاص کے کسی لڑکے نے کہا: اللہ کے رسول! اسے کچھ نہ دیں۔ ابوہریرہ ؓ نے کہا: یہ شخص تو ابن قوقل ؓ کا قاتل ہے۔ اس لڑکے نے کہا: حیرت ہے اس بلی جیسے انسان پر جو قدوم ضان نامی پہاڑی سے اتر آیا ہے۔