قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الفَتْحِ فِي رَمَضَانَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4277. حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ إِلَى حُنَيْنٍ، وَالنَّاسُ مُخْتَلِفُونَ، فَصَائِمٌ وَمُفْطِرٌ، فَلَمَّا اسْتَوَى عَلَى رَاحِلَتِهِ، دَعَا بِإِنَاءٍ مِنْ لَبَنٍ أَوْ مَاءٍ، فَوَضَعَهُ عَلَى رَاحَتِهِ، أَوْ عَلَى رَاحِلَتِهِ، ثُمَّ نَظَرَ إِلَى النَّاسِ فَقَالَ المُفْطِرُونَ لِلصُّوَّامِ: أَفْطِرُوا

مترجم:

4277.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ حنین کی طرف ماہِ رمضان میں تشریف لے گئے اور ان کے ہمراہ لوگوں کا حال مختلف تھا۔ کچھ تو روزہ رکھے ہوئے تھے اور کچھ روزے کے بغیر تھے۔ جب آپ اپنی اونٹنی پر پوری طرح بیٹھ گئے تو دودھ یا پانی کا برتن منگوایا اور اسے اپنی ہتھیلی یا اونٹنی پر رکھا۔ پھر آپ نے لوگوں کی طرف دیکھا (اور روزہ افطار کیا) تو بے روزہ لوگوں نے روزہ داروں سے کہا: اب تم بھی اپنا روزہ توڑ لو۔