تشریح:
1۔رسول اللہ ﷺ کا مذکورہ سفر فتح مکہ کے موقع پر ہواتھا جیسا کہ سابقہ روایات میں وضاحت ہے۔ امام بخاری ؒ نے اسی لیے اس روایت کو غزوہ فتح مکہ میں بیان کیاہے۔ رسول اللہ ﷺ کوقریش کی بدعہدی کی وجہ سے مجبوراً مکہ مکرمہ پر لشکر کشی کرنا پڑی، آخر 20 رمضان المبارک کو آپ مکہ مکرمہ میں فاتحانہ طور پر داخل ہوئے اور تمام دشمنان ِاسلام کے لیے عام معافی کا اعلان کردیاگیا۔ اس کے بعد حنین کی لڑائی ہوئی، پھراوطاس پر حملہ کیا گیا، اس کے بعدچوبیس دن تک طائف کامحاصرہ کیا یہاں تک کہ ذوالقعدہ کا چاند نظر آیا، پھر آپ مقام جعرانہ پہنچے، رات کے وقت عمرے کا احرام باندھا،عمرہ کرکے واپس مدینہ طیبہ تشریف لائے۔ 2۔امام بخاری ؒ نے فتح مکہ کے چیدہ چیدہ حالات بیان کیے ہیں جن کے لیے آپ نے مختلف انداز میں عنوان بندی کرکے احادیث جمع کی ہیں۔ واللہ اعلم۔