قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الفَتْحِ فِي رَمَضَانَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4279. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَافَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ عُسْفَانَ ثُمَّ دَعَا بِإِنَاءٍ مِنْ مَاءٍ فَشَرِبَ نَهَارًا لِيُرِيَهُ النَّاسَ فَأَفْطَرَ حَتَّى قَدِمَ مَكَّةَ قَالَ وَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ وَأَفْطَرَ فَمَنْ شَاءَ صَامَ وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ

مترجم:

4279.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان المبارک میں سفر کیا۔ آپ اس وقت بحالت روزہ تھے لیکن جب مقام عسفان پر پہنچے تو آپ نے پانی کا برتن طلب فرمایا۔ آپ نے دن کے وقت پانی نوش فرمایا تاکہ لوگ آپ کو دیکھ لیں (اور وہ بھی روزہ توڑ دیں)، پھر آپ نے روزہ نہیں رکھا حتی کہ مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے۔ حضرت ابن عباس ؓ کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے دوران سفر میں روزہ رکھا اور ترک بھی کیا، اس لیے دوران سفر میں جس کا جی چاہے روزہ رکھ لے اور جو کوئی چاہے افطار کرے، یعنی مسافر کے لیے اجازت ہے۔