قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ عُمْرَةِ القَضَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: ذَكَرَهُ أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّﷺ

4286 .   حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ المَسْجِدَ، فَإِذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، جَالِسٌ إِلَى حُجْرَةِ عَائِشَةَ ثُمَّ قَالَ: «كَمُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟» قَالَ: أَرْبَعًا،

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: عمرہ قضا کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ انسؓ نے نبی کریم صلیﷺسے اس کا ذکر کیا ہے۔

4286.   حضرت مجاہد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں اور حضرت عروہ بن زبیر دونوں مسجد نبوی میں داخل ہوئے تو حضرت ابن عمر ؓ، حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے حجرے کے نزدیک بیٹھے ہوئے تھے۔ عروہ نے سوال کیا کہ نبی ﷺ نے کل کتنے عمرے کیے تھے؟ حضرت ابن عمر ؓ نے جواب دیا: آپ نے چار عمرے کیے تھے اور ایک ان میں سے ماہ رجب میں کیا تھا۔