قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ عُمْرَةِ القَضَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: ذَكَرَهُ أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّﷺ

4287 .   - ثُمَّ سَمِعْنَا اسْتِنَانَ عَائِشَةَ، قَالَ عُرْوَةُ: يَا أُمَّ المُؤْمِنِينَ أَلاَ تَسْمَعِينَ مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ، فَقَالَتْ: «مَا اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمْرَةً إِلَّا وَهُوَ شَاهِدُهُ. وَمَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ قَطُّ»

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: عمرہ قضا کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ انسؓ نے نبی کریم صلیﷺسے اس کا ذکر کیا ہے۔

4287.   پھر ہم نے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے مسواک کرنے کی آواز سنی۔ حضرت عروہ نے ان سے پوچھا: اے ام المومنین! کیا آپ نے ابو عبدالرحمٰن (حضرت عبداللہ بن عمر ؓ) کی بات نہیں سنی؟ کہ نبی ﷺ نے چار عمرے کیے ہیں ان میں سے ایک رجب میں تھا۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: نبی ﷺ نے جب بھی عمرہ کیا تو عبداللہ بن عمر ؓ آپ کے ہمراہ تھے لیکن آپ نے ماہ رجب میں کوئی عمرہ نہیں کیا۔