تشریح:
جس جگہ رات کے وقت بکریاں باندھی جائیں اسے عربی میں (مِربَض) کہتے ہیں جس کی جمع (مَرَابِض) ہے۔ ان باڑوں میں زمین کو عموماً ہموار اورنرم رکھا جاتاہے، ان میں صفائی کا بھی اہتمام ہوتا ہے، پھر بکریوں کے پاس نماز پڑھنے میں نمازی کو کوئی خطرہ یا تشویش نہیں ہوتی، اس لیے مذکورہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیتے تھے واضح رہے کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھنے کا یہ عمل مسجد نبوی کی تعمیر سے پہلے تھا، مسجد کی تعمیر کے بعد آپ کا معمول مسجد میں نماز پڑھنے کا رہا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھنا مطلوب نہیں صرف اس کی اجازت ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لو۔ (سنن ابن ماجة، المساجد، حدیث: 769) نیز آپ ﷺ نے فرمایا کہ ان کے باڑوں میں نماز پڑھ لو، کیونکہ بکریوں میں برکت ہے۔ (سنن أبي داود، الصلاة، حدیث:493)