تشریح:
1۔حضرت انس ؓ کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی مکہ مکرمہ میں مدتِ اقامت دس دن ہے جبکہ حضرت ابن عباس ؓ کی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مکہ مکرمہ میں انیس دن قیام فرمایا، حالانکہ حضرت انس ؓ کی روایت حجۃ الوداع سے متعلق ہے۔ رسول اللہ ﷺ چارذوالحجہ کو مکہ مکرمہ تشریف لائے اور چودہ کوواپس چلے گئے۔ اس طرح مکہ اور اطراف میں دس دن کا قیام ہوا۔ البتہ فتح مکہ کے موقع پر جہادی سفر پرتھے، اس لیے یقینی اقامت نہیں بلکہ ہنگامی اقامت انیس دن ممکن ہے۔ 2۔نماز قصر کے لیے مدت اقامت کے متعلق امام شافعی ؒ کا موقف صحیح معلوم ہوتا ہے کہ آنے اور جانے کا دن نکال کرمدت اقامت اگرتین دن اور تین رات ہوتو قصر کی جائے بصورت دیگرنماز پوری ادا کی جائے۔ واللہ اعلم۔ 3۔چونکہ امام بخاری ؒ نے ان سب روایات کو فتح مکہ میں جمع کرلیا ہے، اس لیے ان کا میلان مکہ مکرمہ میں انیس دن کے قیام کی جانب ہے۔