تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے کہ جب مسلمان پیٹھ پھیر کر بھاگ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا خچر کفار کی طرف دوڑایا۔ حضرت عباس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے اس کی لگام زور سے پکڑرکھی تھی تاکہ وہ تیزی سے کفار کی صفوں میں گھسنے نہ پائے اور ابو سفیان ؓ نے اس کی رکاب تھام رکھی تھی۔ (صحیح مسلم، الجهاد، حدیث:4612۔(1775)) 2۔یہ روایت صحیح بخاری کی روایت کے منافی نہیں کیونکہ ابو سفیان اور حضرت عباس ؓ نے باری باری لگام تھام رکھی تھی۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے خچر سے اترے، دعا کی اور اللہ سے فتح و نصرت طلب کی۔ آپ کی دعا تھی۔ "اے اللہ!میں تیری مددکا طلب گار ہوں۔" آخر کار اللہ تعالیٰ نے آپ کو فتح عطا فرمائی اور کفار بھاگ گئے۔ (صحیح مسلم، الجهاد، حدیث:4616۔(1776))