قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَنِ قَبْلَ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4344. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَدَّهُ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَرْضَنَا بِهَا شَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ الْمِزْرُ وَشَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ فَانْطَلَقَا فَقَالَ مُعَاذٌ لِأَبِي مُوسَى كَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلَى رَاحِلَتِي وَأَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ فَأَحْتَسِبُ نَوْمَتِي كَمَا أَحْتَسِبُ قَوْمَتِي وَضَرَبَ فُسْطَاطًا فَجَعَلَا يَتَزَاوَرَانِ فَزَارَ مُعَاذٌ أَبَا مُوسَى فَإِذَا رَجُلٌ مُوثَقٌ فَقَالَ مَا هَذَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَهُودِيٌّ أَسْلَمَ ثُمَّ ارْتَدَّ فَقَالَ مُعَاذٌ لَأَضْرِبَنَّ عُنُقَهُ تَابَعَهُ الْعَقَدِيُّ وَوَهْبٌ عَنْ شُعْبَةَ وَقَالَ وَكِيعٌ وَالْنَّضْرُ وَأَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَوَاهُ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ

مترجم:

4344.

حضرت سعید بن ابو بردہ اپنے والد (حضرت ابو بردہ) سے بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ان (سعید) کے دادا حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر تنگی نہ کرنا، انہیں خوشخبری سنانا، نفرت نہ دلانا اور ایک دوسرے سے موافقت پیدا کرنا۔‘‘ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے علاقے میں کچھ مشروبات جو سے تیار ہوتے ہیں جنہیں مزر اور کچھ شہد سے بنتے ہیں جنہیں بتع کہا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔‘‘ چنانچہ دونوں حضرات یمن کی طرف روانہ ہوئے۔ پھر (ایک ملاقات میں) حضرت معاذ ؓ نے حضرت ابو موسٰی سے پوچھا: آپ قرآن کیسے پڑھتے ہیں؟ انہوں نے کہا: کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر، سواری پر وقفے وقفے سے پڑھتا رہتا ہوں۔ حضرت معاذ بن جبل ؓ نے فرمایا کہ میں سوتا ہوں، پھر اٹھتا ہوں اور نیند کو بھی قیام کی طرح ثوب سمجھتا ہوں۔ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے ان کے لیے ایک خیمہ لگوایا تاکہ وہ دونوں ایک دوسرے کی زیارت کریں۔ ایک مرتبہ حضرت معاذ بن جبل ؓ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ کی ملاقات کے لیے آئے تو دیکھا کہ ایک آدمی بندھا ہوا ہے، پوچھا: یہ کون ہے؟ حضرت ابو موسٰی اشعری نے کہا: یہ یہودی ہے جو اسلام لانے کے بعد مرتد ہو گیا ہے۔ حضرت معاذ ؓ نے کہا: میں اس کی گردن ضرور اڑاؤں گا۔ عقدی اور وہب نے شعبہ سے روایت کرنے میں مسلم کی متابعت کی ہے۔ وکیع، ابو نضر اور ابو داود نے شعبہ سے، انہوں نے سعید سے، انہوں نے اپنے والد کے ذریعے سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کیا ہے۔ جریر بن عبدالحمید نے شیبانی سے اور انہوں نے ابو بردہ سے بیان کیا ہے۔