موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ )
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ:غَزْوَةُ عُيَيْنَةَ بْنِ حِصْنِ بْنِ حُذَيْفَةَ بْنِ بَدْرٍ بَنِي العَنْبَرِ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ بَعَثَهُ النَّبِيُّ ﷺ إِلَيْهِمْ فَأَغَارَ وَأَصَابَ مِنْهُمْ نَاسًا، وَسَبَى مِنْهُمْ نِسَاءً
4399 . حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ بَعْدَ ثَلَاثٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهَا فِيهِمْ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَى الدَّجَّالِ وَكَانَتْ فِيهِمْ سَبِيَّةٌ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ وَجَاءَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمٍ أَوْ قَوْمِي
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: بلا عنوان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
محمد بن اسحاق نے کہا کہ عیینہ بن حصن بن حذیفہ بن بدر کو رسو ل اللہ ﷺنے بنی تمیم کی شاخ بنو العنبر کی طرف بھیجا تھا ، اس نے ان کولوٹااور کئی آدمیوں کو قتل کیا اور ان کی کئی عورتوں کو قید کیا
4399. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں اس وقت سے ہمیشہ بنو تمیم سے محبت کرتا ہوں جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ کی زبانی ان کی تین خوبیاں سنی ہیں۔ آپ ﷺ نے ان کے متعلق فرمایا: ’’بنو تمیم دجال کے خلاف میری امت میں سب سے زیادہ سخت لوگ ثابت ہوں گے۔‘‘ بنو تمیم کی ایک قیدی خاتون حضرت عائشہ ؓ کے پاس تھیں تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے آزاد کر دو کیونکہ یہ اسماعیل ؑ کی اولاد میں سے ہے۔‘‘ بنو تمیم کے صدقات آئے تو آپ نے فرمایا: ’’یہ ایک قوم یا میری قوم کے صدقات ہیں۔‘‘