تشریح:
ذوالحجہ کی نویں تاریخ کو میدان عرفات میں ظہر وعصر جمع تقدیم سے ادا کی جاتی ہیں، یعنی ظہر کے وقت عصر پڑھ لی جاتی ہے اور مزدلفہ میں مغرب اورعشاء جمع تاخیر سے پڑھی جاتی ہیں، یعنی عشاء کے وقت مغرب ادا کی جاتی ہے۔ ایسا کرنا سفر کی وجہ سے نہیں بلکہ مناسک حج سے ہے۔ واضح رہے کہ ان تمام احادیث میں کسی نہ کسی طرح حجۃ الوداع کا ذکر آیا ہے، اس لیے امام بخاری ؒ نے ان احادیث کو یہاں بیان کیا ہے۔ ویسے حضرت امام نے ان احادیث سے متعدد مسائل کا استنباط کیا ہے جو امام صاحب کے مجتہد ہونے کی روشن اور واضح دلیل ہے۔