تشریح:
یہ عنوان، سابق عنوان کا تکملہ ہے۔ اس میں وہی احادیث بیان ہوں گی جو غزوہ تبوک سے متعلق ہیں، چنانچہ اس حدیث میں بھی ایک واقعہ بیان ہوا ہے جوغزوہ تبوک کے موقع پر پیش آیا بلکہ صحیح مسلم میں صراحت ہےکہ حضرت مغیرہ ؓ کہتے ہیں : میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ غزوہ تبوک میں شامل تھا، پھرآپ نے مسح کا واقعہ بیان کیا، اس حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ قضائے حاجت میں دیرہوگئی تو لوگوں نے حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ کو فجر کی نماز پڑھانے کے لیے آگے کردیا۔ آپ جب تشریف لائے تو ایک رکعت بھی پڑھی جاچکی تھی۔ سلام کے بعد آپ نے فوت شدہ رکعت ادا کرکے اپنی نماز مکمل کی ۔ (صحیح مسلم، الصلاة، حدیث:952(274)) بہرحال اس حدیث میں غزوہ تبوک کا ذکر تھا، اس لیے امام بخاری ؒ نے اسے بیان کیا ہے۔ واللہ اعلم۔