تشریح:
1۔ فتح خیبر کے وقت ایک یہودی عورت نے بکری کے گوشت میں زہرملا کررسول اللہ ﷺ کو بطور ہدیہ بھیجا۔ آپ نے لقمہ ابھی منہ میں ڈالا تھا کہ بذریعہ وحی آپ کو خبر دار کر دیا گیا۔ اس حدیث میں اس واقعے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
2۔ ابہری ایک رگ ہے جو پیٹھ سے ہو کر گزرتی ہے جس کا تعلق دل سے ہوتا ہے۔ وہ پھٹتی ہے تو موت واقع ہو جاتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ کو وفات کے قریب اس کا علم ہوا۔ اس اعتبار سے آپ شہید ہیں اگرچہ آپ بستر پر فوت ہوئے ہیں۔ آپ کے ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ وہ زہر اب مغلوب اور چھپا ہوا تھا جب کمزوری آگئی اور قوت مدافعت نہ رہی تو طبیعت پر اس کا غلبہ ہو گیا اور اس کا درد محسوس ہونے لگا۔ واللہ اعلم۔