تشریح:
1۔ حضرت عائشہ ؓ کا مقصدیہ تھا کہ رسول اللہ ﷺ امامت کے لیے کسی اور شخص کو حکم دیں کیونکہ ان کا خیال تھا کہ رسول اللہ ﷺ کی جگہ جب کوئی دوسرا کھڑا ہو گا تو لوگ اسے براخیال کریں گے اور اس سے محبت نہیں کریں گے۔
2۔ اس حدیث میں مرض وفات کا بیان ہے، اس لیے امام بخاری ؒ نے اسے ذکر کیا ہے پھر آخر میں تین دیگر احادیث کا تائید کے لیے حوالہ دیا ہے۔ ان تینوں روایات کو امام بخاری ؒ نے متصل اسانید سے بیان کیا ہے: مثلا: حدیث ابن عمر، کتاب الاذان حدیث682۔ حدیث ابو موسیٰ اشعری ؓ، کتاب الاذان حدیث678 اور حدیث ابن عباس ؓ کتاب الاذان حدیث 687۔ واضح رہے کہ ان تینوں احادیث میں امامت ابو بکر ؓ کو ذکر کیا گیا ہے۔ واللہ اعلم۔