قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهِيَ غَزْوَةُ العُسْرَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4450 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى تَبُوكَ وَاسْتَخْلَفَ عَلِيًّا فَقَالَ أَتُخَلِّفُنِي فِي الصِّبْيَانِ وَالنِّسَاءِ قَالَ أَلَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى إِلَّا أَنَّهُ لَيْسَ نَبِيٌّ بَعْدِي وَقَالَ أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ سَمِعْتُ مُصْعَبًا

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: غزوہ تبوک کا بیان، اس کا دوسرا غزوہ عسرت یعنی (تنگی کا غزوہ) بھی ہے۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4450.   حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ تبوک کی طرف تشریف لے جانے لگے تو آپ نے مدینہ منورہ میں حضرت علی ؓ  کو اپنا جانشین مقرر فرمایا۔ انہوں نے عرض کی: آپ مجھے بچوں اور عورتوں میں چھوڑ کر جاتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’کیا تم اس بات پر خوش نہیں کہ میرے پاس تمہارا وہی درجہ ہو جو موسٰی ؑ کے ہاں ہارون ؑ کا تھا۔ صرف اتنا فرق ہے کہ میرے بعد کوئی دوسرا نبی نہیں ہو گا۔‘‘ ابو داود نے اس حدیث کو ایک دوسری سند سے بیان کیا ہے۔