قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {مَثَابَةً} يَثُوبُونَ يَرْجِعُونَ

4483. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ وَافَقْتُ اللَّهَ فِي ثَلَاثٍ أَوْ وَافَقَنِي رَبِّي فِي ثَلَاثٍ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ اتَّخَذْتَ مَقَامَ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَدْخُلُ عَلَيْكَ الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ فَلَوْ أَمَرْتَ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ بِالْحِجَابِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْحِجَابِ قَالَ وَبَلَغَنِي مُعَاتَبَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضَ نِسَائِهِ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِنَّ قُلْتُ إِنْ انْتَهَيْتُنَّ أَوْ لَيُبَدِّلَنَّ اللَّهُ رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا مِنْكُنَّ حَتَّى أَتَيْتُ إِحْدَى نِسَائِهِ قَالَتْ يَا عُمَرُ أَمَا فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَعِظُ نِسَاءَهُ حَتَّى تَعِظَهُنَّ أَنْتَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبَدِّلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ مُسْلِمَاتٍ الْآيَةَ وَقَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ سَمِعْتُ أَنَسًا عَنْ عُمَرَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

مثابه سے يثوبون جس کے معنی لوٹنے کے ہیں۔یعنی حضرت ابراہیمؑ کے کھڑے ہونے کی جگہ کوتم بھی اپنے لئے جائےنماز بنا لواور اس صورت میں مثابۃ کا جو لفظ ہے اس کے معنی مرجع یعنی لوٹنے کی جگہ کے ہیں اسی سے لفظ یثوبون ہےجس کے معنی بھی لوٹنے کے ہیں۔

4483.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عمر ؓ نے فرمایا: میری تین باتیں بالکل اللہ (کی وحی) کے مطابق ہوئیں یا فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے تین باتوں میں میرے ساتھ اتفاق کیا۔ (اول) میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! اگر آپ مقام ابراہیم کو جائے نماز قرار دے لیں (تو بہت اچھا ہو۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ’’تم مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ۔‘‘) (دوم) میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ کے پاس اچھے برے ہر قسم کے لوگ آتے ہیں۔ اگر آپ امہات المومنین کو پردے کا حکم دے دیں (تو مناسب ہے)۔ اس وقت اللہ تعالٰی نے آیت حجاب نازل فرمائی۔ (سوم) مجھے معلوم ہوا کہ نبی ﷺ کسی بیوی سے ناراض ہیں تو میں ان کے پاس گیا اور انہیں کہا: دیکھو! تم اس قسم کی باتوں سے باز آ جاؤ بصورت دیگر اللہ تعالٰی اپنے رسول کریم ﷺ کو تم سے بہتر بیویاں بدل دے گا۔ اس کے بعد جب میں آپ کی ایک اہلیہ کے پاس گیا تو وہ بول اٹھیں: اے عمر! تم جو نصیحت کرتے ہو کیا رسول اللہ ﷺ اپنی بیویوں کو وہ نصیحت نہیں کر سکتے؟ تب اللہ تعالٰی نے یہ آیت نازل فرمائی: ’’اگر پیغمبر تمہیں طلاق دے دے تو عجب نہیں کہ اس کا پروردگار تمہارے بدلے میں اسے تم سے بہتر بیویاں دے دے جو فرمانبردار ہوں گی۔۔‘‘ ابن ابی مریم نے کہا: ہمیں یحییٰ بن ایوب نے خبر دی، انہیں حمید نے حدیث بیان کی ہے، انہوں نے حضرت انس ؓ سے سنا، وہ حضرت عمر ؓ سے بیان کرتے ہیں۔