تشریح:
1۔ ایک روایت میں وضاحت ہے کہ ان کے چہرے شام کی طرف تھے تو انھوں نے دوران نماز ہی میں کعبے کی طرف منہ کر لیا۔ (صحیح البخاري، الصلاة، حدیث:403) دوران نماز میں بیت اللہ کی طرف منہ کرنے کا ایک واقعہ مسجد قبلتین میں بھی پیش آیا تھا۔ اس مسجد کو قبلتین کہنے کی وجہ تسمیہ یہی ہے جیسا کہ حدیث 4486۔ میں ہے۔ یہ دوسرا قباء میں پیش آیا جیساکہ مذکورہ حدیث میں اس کی وضاحت ہے۔
2۔ اس آیت کریمہ میں تحویل قبلہ کی ایک غرض یہ بیان کی گئی ہے کہ اہل ایمان کے لیے ادھر سےاُدھر پھر جانا کوئی مشکل معاملہ نہ تھا کیونکہ وہ تو رسول اللہ ﷺ کے اشارے کے منتظر تھے البتہ اہل یقین کو اہل شک سے علیحدہ کرنا مقصود تھا تاکہ معاشرے میں دونوں قسم کے لوگ نمایاں ہو جائیں چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ واللہ المستعان۔