تشریح:
تحویل قبلہ کا حکم رجب یا شعبان 2 ہجری میں نازل ہوا۔ ہوایوں کہ قبیلہ بنوسلمہ میں بشر بن براء ؓ کا انتقال ہو گیا تو آپ وہاں جنازے کے لیے تشریف لے گئے۔ یہ مقام مسجد نبوی سے تین میل کے فاصلے پر تھا۔ جنازے سے فراغت کے بعد آپ سے کھانا کھانے کی درخواست کی گئی۔ اتنے میں ظہر کا وقت ہو گیا تو آپ نے ظہر کی نماز مسجد بنو سلمہ میں ادا فرمائی دوران نماز وحی کے ذریعے سے آپ کو تحویل قبلہ کا حکم دیا گیا تو اسی وقت آپ نے اور آپ کے پیرو کار بیت المقدس سے کعبے کی طرف پھر گئے۔ چونکہ آپ بارہ ربیع الاول بروز پیر مدینہ طیبہ ہجرت کر کے تشریف لائے تھے اس بنا پر کسر کو شمار کریں تو سترہ اور کسر کو حذف کریں تو سولہ ماہ بنتے ہیں۔ واللہ اعلم۔