قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4503. حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلَ عَلَيْهِ الْأَشْعَثُ وَهْوَ يَطْعَمُ فَقَالَ الْيَوْمُ عَاشُورَاءُ فَقَالَ كَانَ يُصَامُ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ رَمَضَانُ فَلَمَّا نَزَلَ رَمَضَانُ تُرِكَ فَادْنُ فَكُلْ

مترجم:

4503.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ان کے پاس اشعث بن قیس کندی اس وقت آئے جب وہ کھانا تناول کر رہے تھے۔ حضرت اشعث نے کہا: آج تو عاشوراء کا دن ہے۔ حضرت ابن مسعود ؓ نے فرمایا: رمضان کی فرضیت سے پہلے عاشوراء کا روزہ رکھا جاتا تھا، جب رمضان کا حکم نازل ہوا تو اسے چھوڑ دیا گیا، لہذا قریب آ کر کھانا کھاؤ۔