قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِيًا يُنَادِي لِلْإِيمَانِ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4572. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهْيَ خَالَتُهُ قَالَ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَى شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوءَهُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَى يَفْتِلُهَا فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى جَاءَهُ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الصُّبْحَ

مترجم:

4572.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کے آزاد کردہ غلام حضرت کریب سے روایت ہے، حضرت ابن عباس ؓ نے انہیں بتایا کہ وہ ایک رات نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر سوئے اور وہ آپ کی خالہ تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں تکیے کے عرض میں لیٹ گیا۔ رسول اللہ ﷺ اور آپ کی اہلیہ تکیے کی لمبائی میں محو استراحت ہوئے۔ آپ نے کم و بیش آدھی رات تک آرام فرمایا۔ پھر رسول اللہ ﷺ بیدار ہوئے اور بیٹھ کر چہرے سے نیند کے آثار دور کرنے کے لیے ہاتھ پھیرنے لگے۔ بعد ازاں آپ نے سورہ آل عمران کی آخری دس آیات تلاوت فرمائیں۔ پھر اٹھ کر لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف گئے اوراس کے پانی سے خوب اچھی طرح وضو کیا، بعد ازاں کھڑے ہو کر نماز شروع کر دی۔ حضرت عبداللہ بن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ میں بھی اٹھ کھڑا ہوا جس طرح آپ نے کیا تھا اسی طرح میں نے بھی کیا، پھر جا کر آپ کے پہلو میں کھڑا ہو گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرے دائیں کان کو پکڑ کر اسے ملنے لگے۔ پھر آپ نے دو رکعت پڑھیں، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت اور پھر وتر پڑھا۔ اس کے بعد آپ لیٹ گئے اور مؤذن کے آنے تک لیٹے رہے۔ مؤذن کے آنے کے بعد دو ہلکی سی رکعت پڑھیں، اس کے بعد گھر سے باہر آ کر نماز فجر پڑھائی۔