قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَأَحَلَّ اللَّهُ البَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: المَسُّ: الجُنُونُ "

4574 .   حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا نَزَلَتْ الْآيَاتُ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ فِي الرِّبَا قَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النَّاسِ ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَةَ فِي الْخَمْرِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (واحل اللہ البیع وحرم الربا )کی تفسیر

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

المس یعنی جنون یعنی حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال اور سود کو حرام کیا ہے لفظ المس کی معنی جنون کے ہیں جسے دیوانگی بھی کہتے ہیں فراء نے یہی تفسیر کی ہے مس کا معنی جنون کا چھوناحضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ سود خوار آخرت میں مجنون اٹھے گا

4574.   حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب سود کے متعلق سورہ بقرہ کی آخری آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ نے وہ لوگوں کو پڑھ کر سنائیں پھر آپ نے شراب کی خرید و فروخت کی حرمت کا بھی اعلان فرمایا۔