تشریح:
1۔ اس حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے درج ذیل آیت: ﴿وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ﴾ ذکر کرنے کے بعد فرمایا: دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَتَرْغَبُونَ أَن تَنكِحُوهُنَّ﴾ حالانکہ یہ دونوں ارشاد باری تعالیٰ ایک ہی آیت کا حصہ ہیں دراصل امام بخاریؒ کی روایت میں اختصار ہے جبکہ امام مسلم ؒ نے اس امر کی وضاحت کی ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے: ﴿وَتَرْغَبُونَ أَن تَنكِحُوهُنَّ﴾ کو ﴿وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ﴾ کے اعتبار سے نہیں بلکہ سورہ نساء کی ابتدائی آیت: ﴿وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى﴾ کے اعتبارسے دوسری آیت کہا ہے۔ (صحیح مسلم، التفسیر، حدیث:7528۔(3018))
2۔ بہر حال اس آیت کریمہ میں یتیم لڑکیوں کے سر پرستوں کو دونوں قسم کی نا انصافیوں سے روکا گیا ہے کہ عورت خواہ کم حسن و جمال اور کم مال والی ہو یا مالدار اور حسن و جمال والی ہو دونوں سورتوں میں اگر تم حقوق کی ادائیگی کر سکتے ہو تو خود نکاح کر لو ورنہ ان کا دوسروں سے نکاح کردو۔ تم درمیان میں رکاوٹ نہ بنو۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سر پرست جس عورت کی کفالت کرتا ہو وہ خود بھی اس سے نکاح کر سکتا ہے۔