تشریح:
1۔ حضرت ابن عباس ؓ کی تفسیر سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس آیت کو اہل بدر کے ساتھ مخصوص کررہے ہیں۔ ممکن ہے کہ اسی خاص وصف کی وجہ سے اہل بدر کو فضیلت حاصل ہوئی جس کی وجہ سے وہ تمام صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے افضل شمار ہونے لگے۔ آیت کی شان نزول اگرچہ خاص ہے لیکن حکم کے اعتبار سے یہ عام ہے۔
2۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ کا مقصد شان نزول کی خصوصیت بیان کرنا ہے، حکم بیان کرنا مقصود نہیں۔ بہرحال اہل عذر اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جیسا کہ درج ذیل حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: جنگ بدر میں شریک ہونے والے اور معذور لوگوں کے سوابدر میں شریک نہ ہونے والے دونوں برابر نہیں۔ جب یہ آیت نازل ہوئی: "اہل ایمان میں سے جولوگ بغیر کسی معذوری کے بیٹھ رہیں اور جو لوگ اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں ،ان دونوں کی حیثیت برابر نہیں ہوسکتی۔" (فتح الباري:330/8)