تشریح:
1۔ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر ایک خطبہ دیاتھا، حدیث کے الفاظ اس خطبے سے تعلق رکھتے ہیں مقصد یہ ہے کہ مشرکین مکہ دور جاہلیت میں جو نسیئی کیا کرتے تھے، یعنی اپنی اغراض ومقاصد کے پیش نظر ان مہینوں میں تقدیم وتاخیر کردیتے تھے، اب اس سیاہ قانون کے خاتمے کا وقت آچکا ہے۔ اس سال، یعنی دس ہجری میں تمام مہینے اپنی اپنی جگہ پر آگئے ہیں جو ان کی دست وبردار اور خیانت سے پہلے تھے۔ آئندہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
2۔ یاد رہے کہ ماہ رجب کو قبیلہ مضر کی طرف منسوب کیا گیا ہے کیونکہ یہ قبیلہ ماہ رجب کی بہت تعظیم کیا کرتا تھا۔ (فتح الباري:413/8)