تشریح:
1۔حضرت کعب بن مالک ؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کو سچائی کی وجہ سے یہ صلا ملا کہ ان کی توبہ کا ذکر قرآن مجید میں کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے سچائی کے متعلق فرمایا ہے: ’’تم سچائی کو اختیار کرو کیونکہ سچائی نیکی طرف رہنمائی کرتی ہے اور نیکی جنت کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ آدمی سچ بولتارہتا ہے اور سچائی کا متلاشی رہتا ہے حتی کہ وہ اللہ کے ہاں صدیق لکھ دیاجاتا ہے۔ اورتم جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ گناہوں کی طرف رہنمائی کرتاہے اور گناہ جہنم کا راستہ دکھاتے ہیں۔ آدمی جھوٹ بولتارہتا ہے اور جھوٹ کا طلب گاررہتا ہے حتی کہ وہ اللہ کے ہاں جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث:6094)
2۔ ایک روایت میں ہے: ’’بے شک سچ نیکی ہے اور نیکی جنت کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور بے شک جھوٹ گناہ ہے اور گناہ جہنم کی راہ دکھاتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، البر والصلة والأدب، حدیث:6638(2607)) ہمیں چاہیے کہ ہم ہمیشہ سچائی کے متلاشی رہیں۔ واللہ المستعان۔