تشریح:
1۔ حضرت زید بن ثابت ؓ کو سورہ توبہ کی آخری دوآیات تحریری شکل میں صرف حضرت خذیمہ انصاری ؓ کے پاس ملیں۔ زبانی طور پر سب کو یاد تھیں، البتہ حضرت زید ؓ کو ایسے لکھے ہوئے کی تلاش تھی جو نزول آیات کے وقت رسول اللہ ﷺ نے کتابت کے ذریعے سے محفوظ کیا تھا۔
2۔ سورہ توبہ کی آخری دو آیات حضرت خذیمہ ؓ کے پاس سے ملیں یا ابوخذیمہ ؓ کے پاس سے، اس کے متعلق حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں: سورہ توبہ کی آخری دوآیات تو حضرت خذیمہ انصاری ؓ کے پاس سے ملیں جو جنگ بدر میں شریک تھے۔ اور حضرت عثمان ؓ کے دور حکومت میں وفات پائی اور سورۃ الاحزاب کی آیت: ﴿مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ ۖ.....﴾ حضرت خذیمہ انصاری ؓ کے پاس سے ملی جن کی گواہی کورسول اللہ ﷺ نے دوگواہوں کے برابر قراردیا تھا۔ (فتح الباري:437/8) روایت میں اگرچہ اختلاف ہے تاہم ترجیح کی وہ صورت جو ہم نے بیان کی ہے قابل اعتبار ہے۔