قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَكَذَلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ القُرَى وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: {الرِّفْدُ المَرْفُودُ} [هود: 99]: " العَوْنُ المُعِينُ، رَفَدْتُهُ: أَعَنْتُهُ "، {تَرْكَنُوا} [هود: 113]: «تَمِيلُوا»، {فَلَوْلاَ كَانَ} [هود: 116]: «فَهَلَّا كَانَ»، {أُتْرِفُوا} [هود: 116] «أُهْلِكُوا» وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «زَفِيرٌ وَشَهِيقٌ شَدِيدٌ وَصَوْتٌ ضَعِيفٌ»

4720 .   حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا بُرَيْدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَيُمْلِي لِلظَّالِمِ حَتَّى إِذَا أَخَذَهُ لَمْ يُفْلِتْهُ قَالَ ثُمَّ قَرَأَ وَكَذَلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَى وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( وکذلک اخذ ربک.... الایۃ )) کی تفسیر”اور تیرے پروردگار کی پکڑ اسی طرح ہے جب وہ بستی والوں کو پکڑتا ہے جو (اپنے اوپر) ظلم کرتے رہتے ہیں، بیشک اس کی پکڑ بڑی دکھ دینے والی اور بڑی ہی سخت ہے“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ «الرفد المرفود» مدد جو دی جائے (انعام جو مرحمت ہو)۔ عرب لوگ کہتے ہیں «رفدته» یعنی میں نے اس کی مدد کی۔ «تركنوا» کا معنی جھکو، مائل ہو۔ «فلولا كان» یعنی کیوں نہ ہوئے۔ «أترفوا» ہلاک کئے گئے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا «زفير» زور کی آواز کو اور «شهيق» پست آواز کو کہتے ہیں۔

4720.   حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اللہ تعالٰی ظالم کو مہلت دیتا ہے لیکن جب پکڑ لیتا ہے تو پھر اسے نہیں چھوڑتا۔" پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: "اور اسی طرح جب بھی آپ کا رب کسی ظالم بستی کو پکڑتا ہے تو اس کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے۔ بلاشبہ اس کی گرفت بہت تکلیف دہ اور سخت ہوتی ہے۔"