تشریح:
1۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تنبیہ فرمائی کہ تم تہمت لگانے والوں کے ساتھ شریک ہو کر غیبت کر کے لوگوں کا گوشت کھانے سے خود کو محفوظ نہ رکھ سکے۔ لیکن وہ حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دفاع بھی کرتی تھیں انھوں نے فرمایا: حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت کیا کرتے تھے۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث:4146)
2۔ حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے تہمت لگانے کی غلطی ضرور ہوئی تھی لیکن انھوں نے اس جرم سے توبہ کر لی تھی۔ بہر حال حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا دل غلطی کی وجہ سے تہمت لگانے والے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے متعلق صاف ہو گیا تھا لیکن جب کبھی اس واقعے کا تذکرہ ہوتا تو دل کا رنجیدہ ہونا ایک فطری امر تھا اس مقام پر بھی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق چبھتا ہوا جملہ اسی تاثر کے پیش نظر بولا تھا۔ واللہ أعلم۔