تشریح:
ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس جواب کا خلاصہ یہ ہے کہ سورہ فرقان میں جس توبہ کاذکر ہے وہ کفار ومشرکین سے متعلق ہے لیکن مسلمان ہونے کے بعد جو کسی مومن کو جان بوجھ کر ناحق قاتل کردے، اس کے ساتھ اس آیت کا کوئی تعلق نہیں۔ اللہ کے ہان اس کی توبہ کا کوئی تعلق نہیں اور یہ آیت منسوخ بھی نہیں ہے۔ لیکن ان کا یہ موقف جمہور امت کے خلاف ہے۔ قرآن وحدیث کے متعدد دلائل سے یہ ثابت ہے کہ قاتل کےلیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔ اس کی تفصیل سورہ نساء آیت:93 کی تفسیر میں دیکھی جاسکتی ہے۔