قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالَّذِينَ لاَ يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلاَ يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالحَقِّ، وَلاَ يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ يَلْقَ أَثَامًا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: الْعُقُوبَةَ:

4796 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ وَسُلَيْمَانُ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ح قَالَ وَحَدَّثَنِي وَاصِلٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ أَوْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الذَّنْبِ عِنْدَ اللَّهِ أَكْبَرُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ خَشْيَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِكَ قَالَ وَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ تَصْدِيقًا لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( والذین لا ید عون مع اللہ الایۃ )) کی تفسیریعنی”اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور جس (انسان) کی جان کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اسے وہ قتل نہیں کرتے، مگر ہاں حق پر اور نہ زنا کرتے ہیں اور جو کوئی ایسا کرے گا اسے سزا بھگتنی ہی پڑے گی“ 

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

«أثاما» کے معنی عقوبت و سزا ہے۔

4796.   حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے سوال کیا، یا رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا کہ کون سا گناہ اللہ کے ہاں سب سے بڑا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ، حالانکہ اس نے تجھے پیدا کیا ہے۔‘‘ میں نے پوچھا: پھر کون سا؟ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنی اولاد کو اس خوف سے مار ڈالو کہ تمہارے ساتھ کھائے گی۔‘‘ میں نے پوچھا: اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرو۔‘‘ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: یہ آیت رسول اللہ ﷺ کی تصدیق کے لیے نازل ہوئی: ’’وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور کسی ایسے شخص کو قتل نہیں کرتے جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہو، ہاں حق کے ساتھ قتل ہو تو اور بات ہے اور وہ زنا بھی نہیں کرتے۔‘‘