قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{إِنَّ اللَّهَ وَمَلاَئِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَ أَبُو العَالِيَةِ: " صَلاَةُ اللَّهِ: ثَنَاؤُهُ عَلَيْهِ عِنْدَ المَلاَئِكَةِ، وَصَلاَةُ المَلاَئِكَةِ الدُّعَاءُ " قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: " يُصَلُّونَ: يُبَرِّكُونَ {لَنُغْرِيَنَّكَ} [الأحزاب: 60]: لَنُسَلِّطَنَّكَ "

4798. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا التَّسْلِيمُ فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو صَالِحٍ عَنْ اللَّيْثِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ وَقَالَ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ ابو العالیہ نے کہا لفظ «صلاة» کی نسبت اگر اللہ کی طرف ہو تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ نبی کی فرشتوں کے سامنے ثناء و تعریف کرتا ہے اور اگر ملائکہ کی طرف ہو تو دعا رحمت اس سے مراد لی جاتی ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ (آیت میں) «يصلون» بمعنی برکت کی دعا کرنے کے ہے۔ «لنغرينك» ای «لنسلطنك» ۔ یعنی ہم تجھ کو ضرور ان پر مسلط کر دیں گے۔

4798.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ پر سلام پڑھنے کا طریقہ تو ہمیں معلوم ہو گیا ہے لیکن صلاۃ بھیجنے کا کیا طریقہ ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’یوں کہا کرو: ’’اے اللہ! تو اپنے بندے اور اپنے رسول حضرت محمد ﷺ پر رحمتیں نازل فرما، جس طرح تو نے حضرت ابراہیم کی آل پر رحمتیں نازل فرمائیں۔ اے اللہ! حضرت محمد ﷺ اور حضرت محمد ﷺ کی اولاد پر برکتیں نازل فرما جس طرح تو نے حضرت ابراہیم ؑ کی آل پر برکتیں نازل فرمائیں۔‘‘ ابو صالح نے حضرت لیث سے یہ الفاظ بیان کیے ہیں: ’’محمد ﷺ پر اور محمد ﷺ کی آل پر جس طرح تو نے حضرت ابراہیم ؑ کی آل پر برکات نازل فرمائی ہیں۔‘‘ ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں: ’’جیسے تو نے حضرت ابراہیم ؑ پر رحمتیں نازل کی ہیں اور حضرت محمد ﷺ اور حضرت محمد ﷺ کی آل پر برکتیں نازل فرما، جیسے تو نے حضرت ابراہیم ؑ پر اور حضرت ابراہیم ؑ کی اولاد پر برکات نازل کی ہیں۔‘‘