تشریح:
1۔ محدثین اورسلف کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی جن صفات کا ذکر قرآن و حدیث میں ہے جیسا کہ آیت کریمہ میں ہاتھ اور حدیث میں انگلیوں کا اثبات ہے، ان پر بلاکیف و تشبیہ اور بغیر تاویل وتحریف، ایمان رکھنا ضروری ہے، اس لیے یہاں بیان کردہ حقیقت کو محض غلبہ وقوت میں لینا صحیح نہیں۔
2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےمسکرا کر اس یہودی عالم کی بیان کردہ حقیقت پر مہر تصدیق ثبت فرمائی، اس لیے اس بیان کو حقیقت پر محمول کرنا چاہیے۔ اس کی مزید تفصیل کتاب التوحید حدیث:7414 ،7415۔ کے فوائد میں بیان ہوگی۔ بإذن اللہ تعالیٰ۔