قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: نَحْبَهُ: عَهْدَهُ، {أَقْطَارِهَا} [الأحزاب: 14]: جَوَانِبُهَا، {الفِتْنَةَ لَآتَوْهَا} [الأحزاب: 14]: لَأَعْطَوْهَا "

4818 .   حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ ثُمَامَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نُرَى هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِي أَنَسِ بْنِ النَّضْرِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:آیت (( فمنھم من قضٰی نحبہ...... الایۃ )) کی تفسیر”یعنی سو ان میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی نذر پوری کر چکے اور کچھ ان میں سے وقت آنے کا انتظار کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنے عہد میں ذرا فرق نہیں آنے دیا“

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ «نحبه» کے معنی اپنا عہد اور اقرار۔ «أقطارها» کے معنی کناروں سے۔ «لآتوها» کے معنی قبول کر لیں شریک ہو جائیں۔

4818.   حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میرے خیال کے مطابق درج ذیل آیت حضرت انس بن نضر ؓ کے متعلق نازل ہوئی تھی: ’’اہل ایمان میں سے کچھ مرد ایسے ہیں کہ انہوں نے اللہ تعالٰی سے جو عہد کیا تھا اسے سچا کر دکھایا ۔۔‘‘