تشریح:
حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث میں یہ الفاظ زائد ہیں: اس کی جائے پیدائش مکہ مکرمہ میں اور ہجرت گاہ مدینہ طیبہ ہوگا اور اس کا ملک شام ہوگا۔ دوسری سطر میں یہ ہے کہ محمد اللہ کے رسول ہیں۔ اس کی امت کا لقب "الحمادون" ہے جو خوشی اور پریشانی میں اللہ کی حمد کرنے والے بلکہ ہرجگہ میں اس کی تعریف کے گیت گانے والے ہوں گے۔ (سنن الدارمي:5/1) اس کی بادشاہت شام تک ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسلام کا دائرہ دن بدن وسیع ہوتا جائے گا۔