قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4849. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ الْحِمْيَرِيُّ سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ وَأَكْثَرُ مَا كَانَ يُوقِفُهُ أَبُو سُفْيَانَ يُقَالُ لِجَهَنَّمَ هَلْ امْتَلَأْتِ وَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ فَيَضَعُ الرَّبُّ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدَمَهُ عَلَيْهَا فَتَقُولُ قَطْ قَطْ

مترجم:

4849.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ اسے مرفوع (رسول اللہ ﷺ سے حوالے سے) بیان کرتے تھے۔ راوی حدیث ابوسفیان حمیری اسے موقوف، یعنی حضرت ابوہریرہ ؓ کا قول بیان کرتے ہیں: ’’جہنم سے پوچھا جائے گا: کیا تو بھر گئی ہے؟ وہ جواب دے گی: کچھ اور بھی ہے؟ پھر اللہ تعالٰی اپنا قدم اس پر رکھ دے گا تو وہ کہے گی: بس بس۔‘‘