قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا جَزَاءً لِمَنْ كَانَ كُفِرَ وَلَقَدْ تَرَكْنَاهَا آيَةً فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: قَالَ قَتَادَةُ: «أَبْقَى اللَّهُ سَفِينَةَ نُوحٍ حَتَّى أَدْرَكَهَا أَوَائِلُ هَذِهِ الأُمَّةِ»

4905 .   حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( تجری باعیننا الایۃ )) کی تفسیر

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

´قتادہ نے کہا کہ` اللہ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام کی کشتی کو باقی رکھا اور اس امت کے بعض پہلے بزرگوں نے اسے جودی پہاڑ پر دیکھ لیا۔یعنی ’’وہ (کشتی) ہماری نگرانی میں چلتی تھی ‘یہ سب حمایت میں اس شخص (نوحؑ)کے تھا جس کا انکار کیا گیا تھا اور ہم نے اس کشتی ہو (عبرت) کے طور پر باقی رہنے دیا سو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا۔‘‘

4905.   حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺ ﴿فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ﴾  پڑھا کرتے تھے۔