قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {هُمُ الَّذِينَ يَقُولُونَ: لاَ تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا} [المنافقون: 7]، يَنْفَضُّوا: يَتَفَرَّقُوا {وَلِلَّهِ خَزَائِنُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَلَكِنَّ المُنَافِقِينَ لاَ يَفْقَهُونَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4942 .   حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ حَزِنْتُ عَلَى مَنْ أُصِيبَ بِالْحَرَّةِ فَكَتَبَ إِلَيَّ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ وَبَلَغَهُ شِدَّةُ حُزْنِي يَذْكُرُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَلِأَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ وَشَكَّ ابْنُ الْفَضْلِ فِي أَبْنَاءِ أَبْنَاءِ الْأَنْصَارِ فَسَأَلَ أَنَسًا بَعْضُ مَنْ كَانَ عِنْدَهُ فَقَالَ هُوَ الَّذِي يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الَّذِي أَوْفَى اللَّهُ لَهُ بِأُذُنِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( ھم الذین یقولون لاتنفقوا الایۃ )) کی تفسیریعنی”یہی لوگ تو کہتے ہیں کہ جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع ہو رہے ہیں، ان پر خرچ مت کرو، یہاں تک کہ (بھوکے رہ کر) وہ آپ ہی خود تتر بتر ہو جائیں حالانکہ اللہ ہی کے قبضے میں آسمان اور زمین کے خزانے ہیں لیکن منافقین یہ نہیں سمجھتے“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4942.   حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: حرہ کے روز جو لوگ شہید کر دیے گئے، ان کے متعلق مجھے بہت غم ہوا۔ حضرت زید بن ارقم ؓ کو جب میرے غمزدہ ہونے کی اطلاع پہنچی تو انہوں نے تعزیت و تسلی کے طور پر مجھے ایک خط لکھا اور فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا ہے: ’’اے اللہ! انصار کی مغفرت فرما اور انصار کے بیٹوں کی بھی مغفرت فرما۔‘‘ (راوی حدیث) حضرت عبداللہ بن فضل کو شک تھا کہ آپ ﷺ نے انصار کے پوتوں کا بھی ذکر کیا تھا یا نہیں۔ اس مجلس کے حاضرین میں سے کسی نے حضرت انس ؓ سے پوچھا (حضرت زید بن ارقم ؓ کون ہیں؟) تو انہوں نے جواب دیا: یہ وہی ہیں جن کے متعلق رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے: ’’یہ وہی صاحب ہیں جن کے کان سے سنی ہوئی خبر کی اللہ تعالٰی نے تصدیق کی ہے۔‘‘