تشریح:
یہ حدیث کتاب کے آغاز میں گرز چکی ہے، وہاں اس کے فوائد ملا حظہ کر لیے جائیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس مقام پر اسے اس لیے بیان کیا ہے کہ وحی اول کے متعلق بتایا جائے کہ وہ کن حالات میں نازل ہوئی تھی۔ اس پہلی وحی کا آغاز اللہ کے نام سے کیا گیا اور بتایا گیا کہ کائنات کی تخلیق کس نےکی؟ کیسے ہوئی ؟ انسان کا اس کائنات میں کیا مقام ہے؟ یہ پہلی وحی تھی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کی گئی اس کے بعد کئی ماہ تک وحی کا سلسلہ موقوف رہا اسے فترت وحی کہا جاتا ہے جیسا کہ درج ذیل حدیث سے پتا چلتا ہے۔