قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ {عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4954 .   حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ الْخُزَاعِيَّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ كُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعِّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ النَّارِ كُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَكْبِرٍ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت عتل بعد ذالک زنیم کی تفسیریعنی وہ کافر ”سخت مزاج ہے، اس کے علاوہ بدذات بھی ہیں“

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4954.   حضرت حارثہ بن وہب خزاعی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ’’کیا میں تمہیں اہل جنت کی خبر نہ دوں؟ وہ دیکھنے میں کمزور و ناتواں لیکن اگر کسی بات پر قسم اٹھا لے تو اللہ تعالٰی اسے ضرور پورا کر دیتا ہے۔ اور کیا میں تمہیں اہل جہنم کی خبر نہ دوں؟ وہ سخت مزاج، بدخو اور تکبر کرنے والا ہے۔‘‘