قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (باب{وَدًّا وَلاَ سُواعًا، وَلاَ يَغُوثَ وَيَعُوقَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4956 .   حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ وَقَالَ عَطَاءٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا صَارَتْ الْأَوْثَانُ الَّتِي كَانَتْ فِي قَوْمِ نُوحٍ فِي الْعَرَبِ بَعْدُ أَمَّا وَدٌّ كَانَتْ لِكَلْبٍ بِدَوْمَةِ الْجَنْدَلِ وَأَمَّا سُوَاعٌ كَانَتْ لِهُذَيْلٍ وَأَمَّا يَغُوثُ فَكَانَتْ لِمُرَادٍ ثُمَّ لِبَنِي غُطَيْفٍ بِالْجَوْفِ عِنْدَ سَبَإٍ وَأَمَّا يَعُوقُ فَكَانَتْ لِهَمْدَانَ وَأَمَّا نَسْرٌ فَكَانَتْ لِحِمْيَرَ لِآلِ ذِي الْكَلَاعِ أَسْمَاءُ رِجَالٍ صَالِحِينَ مِنْ قَوْمِ نُوحٍ فَلَمَّا هَلَكُوا أَوْحَى الشَّيْطَانُ إِلَى قَوْمِهِمْ أَنْ انْصِبُوا إِلَى مَجَالِسِهِمْ الَّتِي كَانُوا يَجْلِسُونَ أَنْصَابًا وَسَمُّوهَا بِأَسْمَائِهِمْ فَفَعَلُوا فَلَمْ تُعْبَدْ حَتَّى إِذَا هَلَكَ أُولَئِكَ وَتَنَسَّخَ الْعِلْمُ عُبِدَتْ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: ود اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کی تفسیر

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4956.   حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ جو بت حضرت نوح ؑ کی قوم میں پوجے جاتے تھے، بعد میں انہی کی عرب کے ہاں عبادت ہونے لگی، چنانچہ، ود، دومۃ الجندل میں بنو کلب کا بت تھا۔ سواع، بنو ہذیل کا اور یغوث مراد قبیلے کی شاخ بنو غطیف کا بت تھا جو وادی جرف میں قوم سبا کے پاس رہتے تھے۔ یعوق، بنو ہمدان کا بت تھا اور نسر کی قومِ حمیر عبادت کرتی تھی جو ذوالکلاع کی اولاد سے تھے۔ یہ پانچوں حضرت نوح ؑ کی قوم کے نیک لوگوں کے نام تھے۔ جب ان پر موت آئی تو شیطان نے ان کے دل میں ڈالا کہ جن مقامات پر یہ بزرگ تشریف فرمایا کرتے تھے وہاں ان کی مورتیاں بنا لو اور ان کا نام انہی بزرگوں کے نام پر رکھو، چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا۔ اس وقت ان کی پوجا پاٹ نہیں ہوتی تھی لیکن جب وہ لوگ بھی مر گئے جنہوں نے بت قائم کیے تھے اور لوگوں میں علم نہ رہا تو ان کی پوجا پاٹ ہونے لگی۔