تشریح:
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص گدھے نیک نیتی سے پالے گا۔ تو اسے ثواب ملے گا اور اگر بدنیتی سے پالے گا۔ تو اسے عذاب ہو گا۔ بہرحال قیامت کے دن چھوٹی نیکی یا برائی انسان کے سامنے آجائے گی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ’’قیامت کے دن ہم ٹھیک ٹھیک تولنے والے ترازو کو درمیان میں لا رکھیں گے۔ پھر کسی پر کچھ ظلم نہ کیا جائے گا۔ اور اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی عمل ہو گا۔ ہم اسے لا حاضرکریں گے۔ اور ہم حساب لینے کے لیے کافی ہیں۔‘‘ (الأنبیاء:21۔47)